آنکھوں کی تعریف شاعری - Axtarish в Google
آنکھ انسانی جسم کا. مرکزی حصہ ہے ۔ اس عضو کی افادیت صرف دیکھنے کی حد تک ہی نہیں بلکہ اس سے آگے بھی اس کے متنوع اور رنگا رنگ کردار ہیں ...
آنکھ انسانی جسم کا. مرکزی حصہ ہے ۔ اس عضو کی افادیت صرف دیکھنے کی حد تک ہی نہیں بلکہ اس سے آگے بھی اس کے متنوع اور رنگا رنگ کردار ہیں ۔
نہ کسی کی آنکھ کا نور ہوں نہ کسی کے دل کا قرار ہوں. کسی کام میں جو نہ آ سکی میں وہ ایک مشت غبار ہوں. مضطر خیرآبادی. پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے.
3 мая 2014 г. · ... مصیبت، ملامت، بلائیں ترے عشق میں ہم نے کیا کیا نہ دیکھا لڑی کی مناسبت سے یہ شعر قابل قبول ہے ... آنکھ، چشم، نین، دیدہ، نگاہ، نظر پر اشعار.
آنکھوں* پر 62 غزلیں 1- کون آنکھوں میں ڈال کر آنکھیں لے گیا ہے نکال کر آنکھیں تم بہت دیر بعد لوٹے ہو کون رکھتا سنبھال کر آنکھیں میں تری دسترس میںہوں...
12 авг. 2024 г. · محبوب کی خوبصورت آنکھوں پر اردو شاعروں نے ایک سے بڑھ ایک شعر کہا ہے۔ آنکھوں پر کہے گئے بہترین اشعار پیش خدمت ہیں۔ ملاحظہ کیجیے...
29 июн. 2024 г. · خوبصورت آنکھوں کے پجاری ہیں میرے شہر کے لوگ تو میرے شــؔـہر مــؔـیں آئے گا تو چھــؔـا جــؔـائے گا ھم قیامت بھی اُٹھائیں گے تو ھوگا نہیں کچھ تو ...
تیری آنکھوں کی تعریف۔ · ناداں گر گئے سجدوں میں جب وقت قیام آیا چلو چلتے ہیں، اپنی بقا کیلئے نکلتےہیں · دِل شِکَن باتوں سے پریشان ہیں دِل شِکَن باتوں سے رہتے پریشان ہیں
16 нояб. 2007 г. · شعر کے کسی بھی مصرعے میں‌ لفظ "آنکھ یا آنکھیں" کا ہونا ضروری ہے !! اے خدا جو بھی مجھے پندِ شکیبائی دے اس کی آنکھوں کو مرے زخم کی گہرائی دے
Novbeti >

 -  - 
Axtarisha Qayit
Anarim.Az


Anarim.Az

Sayt Rehberliyi ile Elaqe

Saytdan Istifade Qaydalari

Anarim.Az 2004-2023