بزرگوں پر اشعار - Axtarish в Google
اس قبیلے میں سارے گونگے تھے. ہم جہاں پر زبان چھوڑ آئے. اس کا دروازہ بند پایا تو. دستکوں کے نشان چھوڑ آئے. روٹی کپڑے مکان کی خاطر. روٹی کپڑا مکان چھوڑ آئے.
کم سے کم اتنا بزرگوں کا اثر رکھتے ہیں ; اپنی الفت کا عجب ہم بھی اثر رکھتے ہیں ; میں بھٹک جاؤں کبھی ہو نہیں سکتا ہرگز.
نطق قاصر ہے بیاں سے وہ مزا پاتے ہیں لوگ. مجھ سے پوچھو عشق میں گم ہو کے کیا پاتے ہیں لوگ. بعد استغراق ہاتھ آئی ہے بس مطلب کی بات. ڈوب کر گہرے میں در بے بہا ...
دیکھنا ساتھ ہی چھوٹے نہ بزرگوں کا کہیں.. پتے پیڑوں سے لگے ہوں تو ہرے رہتے ہیں · ارادہ تھا جی لوں گا تجھ سے بچھڑ کر گزرتا نہیں اک دسمبر اکیلے غلام محمد قاصر · چلو ...
14 февр. 2020 г. · بزرگوں کی دعائیں مل رہی ہیں محبت کو سزائیں مل رہی ہیں فروزاں ہیں تمھارے غم کے دیپک بڑی روشن فضائیں مل رہی ہیں حسیں گیسو ہیں شانوں پر پریشاں ...
2 июн. 2013 г. · چوہدری صاحب! پہلا مصرع وزن میں نہیں ، یوں کریں گے تو صحیح ہوگا: بہت عجیب روایت ہے بزرگوں کی مِری ! کہ پگڑیوں کو سروں سے عزیز رکھتے ہیں
21 июн. 2021 г. · ... بزرگوں کی نشانی. دستار پرانی ہے مگر باندھے ہوئے ہے. روش بزرگوں کی شامل ہے میری گھٹی میں. ضرورتاً بھی سخی کی طرف نہیں دیکھا. دعوت تو بڑی چیز ہے ...
7 июн. 2018 г. · ''وہی تو ہے جس نے آسمان سے پانی برسایا جسے تم پیتے ہو، اور اسی سے درخت بھی شاداب ہوتے ہیں۔ جن میں تم اپنے چار پایوں کو چراتے ہو اسی پانی سے ...
Novbeti >

 -  - 
Axtarisha Qayit
Anarim.Az


Anarim.Az

Sayt Rehberliyi ile Elaqe

Saytdan Istifade Qaydalari

Anarim.Az 2004-2023