سیر کر دنیا کی غافل زندگانی پھر کہاں. زندگی گر کچھ رہی تو یہ جوانی پھر کہاں. خواجہ میر درد ; حیا نہیں ہے زمانے کی آنکھ میں باقی. خدا کرے کہ جوانی تری رہے بے داغ. |
جوانی پر غزلیں. انسانی زندگی میں جو. دور سب سے زیادہ امنگوں ، آرزؤں ، تمناؤں اور رنگینیوں سے بھرا ہوتا ہے وہ جوانی ہی ہے ۔ جوانی کو موضوع بنانے والی شاعری جوانی ... |
20 окт. 2019 г. · سیر کر دنیا کی غافل زندگانی پھر کہاں زندگی گر کچھ رہی تو یہ جوانی پھر کہاں خواجہ میر درد ..... ناصحا عاشقی میں رکھ معذور کیا کروں عالم جوانی ہے ... |
9 июн. 2024 г. · وہ لوگ جو کچھ روز جوانی میں ملیں گے ہر شام وہ پھر تیری کہانی میں ملیں گے ڈھونڈو نہ ہمیں دنیا کی رنگین فضا میں ہم لوگ کسی یاد پرانی میں ملیں ... |
اجازت ہو تو ہم اس شمع محفل کو بجھا ڈالیں. تمہارے سامنے یہ روشنی اچھی نہیں لگتی. پریشاں کس لئے ہیں چاند سے رخسار پر گیسو. ہٹا لیجے کہ دھندلی چاندنی اچھی نہیں ... |
طبع شاعر آ کے زوروں پر کرے کیوں کر نہ ناز. سب کو ہوتا ہے جوانی میں جوانی پر گھمنڈ. چار موجوں میں ہماری چشم تر کے رہ گیا. ابر نیساں کو یہی تھا ڈر فشانی پر گھمنڈ. |
5 июл. 2019 г. · برائے اصلاح ۔۔۔ گزر جاتی ہے جب اپنی کہانی یاد آتی ہے بڑھاپا بھول جاتا ہے، جوانی یاد آتی ہے نئی دنیا کے نظارے تو آنکھوں میں نہیں جچتے |
بچپن کا دور عہد جوانی میں کھو گیا · دشت میں پیاس بجھاتے ہوئے مر جاتے ہیں · ہنسنے نہیں دیتا کبھی رونے نہیں دیتا · پانی آنکھ میں بھر کر لایا جا سکتا ہے · میری تنہائی ... |
5 окт. 2011 г. · طاری ہوا بڑھاپا اور کھو گئی جوانی بس دیکھتے ہی دیکھتے گزری یہ زندگانی وہ چستی و طراری وہ تیز رو جوانی آئے کہاں سے آخر وہ پہلی سی روانی |
Novbeti > |
Axtarisha Qayit Anarim.Az Anarim.Az Sayt Rehberliyi ile Elaqe Saytdan Istifade Qaydalari Anarim.Az 2004-2023 |