شاہین کبھی پرواز سے تشریح - Axtarish в Google
اقبال نے اس مصرعے میں یہی بتایا ہے کہ شاہین کا کام پرواز کرنا اور کرتے ہی رہنا ہے۔ بالکل اسی طرح ایک بندۂ مومن کا مقصدِ زندگی ہے، وہ اس کے حصول کے لیے جدوجہد کرتا چلا جاتا ہے، ہمت نہیں ہارتا۔ وہ نہ کبھی تھکتا ہے، نہ گھبراتا ہے اور نہ مایوس ہوتا ہے۔ مومن کو باطل سے لڑتے رہنا ہے، کبھی تھک کر رکنا نہیں ہے۔
24 нояб. 2019 г.
ان کے تصور شاہین کو خاص اہمیت حاصل ہے۔ شاہین ایک خود دار، غیرت مند، تیز نگاہ اور بلند پرواز پرندہ ہے۔ وہ اپنے زور بازو سے شکار کرتا ہے اور دوسروں کا کیا ہواشکار ...
تشریح: پرواز ہے دونوں کی اسی ایک فضا میں کرگس کا جہاں اور ہے ، شاہین کا جہاں اور بظاہر تو گدھ اور شاہین اسی ایک فضا میں اڑتے نظر آتے ہیں لیکن ان کے احوال و ...
شاہيں کبھی پرواز سے تھک کر نہيں گرتا پُر دم ہے اگر تو تو نہيں خطرہ افتاد تشریح: شہباز کی طرح اُڑنے کی ایسی مشق کر لینی چاہیے کہ تھک کر گرنے کی نوبت نہ آئے۔
موجوں کی تپِش کیا ہے، فقط ذوقِ طلب ہے پنہاں جو صَدف میں ہے، وہ دولت ہے خدا داد شاہیں کبھی پرواز سے تھک کر نہیں گِرتا پُر دَم ہے اگر تُو تو نہیں خطرۂ اُفتاد.
اقبال کو شاہین کی بلند پروازی اس لیے پسند ہے کہ یہ اس کے عزائم کو نئے نئے امکانات سے روشناس کرتی ہے۔ اسی طرح مرد درویش کی بلند ہمتی اور مقاصد آفرینی کائنات کے ...
13 нояб. 2017 г. · شاہین کبھی پرواز سے تھک کر نہیں گرتا پر دم ہے اگر تو، تو نہیں خطرۂ افتاد اس طرح وہ ایک ایسے جذبہ عمل سے روشناس کراتے ہیں جو اسے یقین کے دوش ...
9 нояб. 2021 г. · ... شاہین کبھی پرواز سے تھک کر نہیں گرتا پُر دم ہے اگر تُو ، تو نہیں خطرۂ افتاد۔ قارئین: علامہ اقبال کی شاعری اقوام مسلم کے لیے بالعموم اور ...
15 февр. 2006 г. · پنہاں جو صدف میں ہے وہ دولت ہے خداداد ! شاہین کبھی پرواز سے تھک کر نہیں گرتا پُردم ہے اگر تو' تو نہیں خطرہ اُفتاد !
Novbeti >

 -  - 
Axtarisha Qayit
Anarim.Az


Anarim.Az

Sayt Rehberliyi ile Elaqe

Saytdan Istifade Qaydalari

Anarim.Az 2004-2023