ان کے تصور شاہین کو خاص اہمیت حاصل ہے۔ شاہین ایک خود دار، غیرت مند، تیز نگاہ اور بلند پرواز پرندہ ہے۔ وہ اپنے زور بازو سے شکار کرتا ہے اور دوسروں کا کیا ہواشکار ... |
موجوں کی تپِش کیا ہے، فقط ذوقِ طلب ہے پنہاں جو صَدف میں ہے، وہ دولت ہے خدا داد شاہیں کبھی پرواز سے تھک کر نہیں گِرتا پُر دَم ہے اگر تُو تو نہیں خطرۂ اُفتاد. |
اقبال کو شاہین کی بلند پروازی اس لیے پسند ہے کہ یہ اس کے عزائم کو نئے نئے امکانات سے روشناس کرتی ہے۔ اسی طرح مرد درویش کی بلند ہمتی اور مقاصد آفرینی کائنات کے ... |
13 нояб. 2017 г. · شاہین کبھی پرواز سے تھک کر نہیں گرتا پر دم ہے اگر تو، تو نہیں خطرۂ افتاد اس طرح وہ ایک ایسے جذبہ عمل سے روشناس کراتے ہیں جو اسے یقین کے دوش ... |
9 нояб. 2021 г. · ... شاہین کبھی پرواز سے تھک کر نہیں گرتا پُر دم ہے اگر تُو ، تو نہیں خطرۂ افتاد۔ قارئین: علامہ اقبال کی شاعری اقوام مسلم کے لیے بالعموم اور ... |
15 февр. 2006 г. · پنہاں جو صدف میں ہے وہ دولت ہے خداداد ! شاہین کبھی پرواز سے تھک کر نہیں گرتا پُردم ہے اگر تو' تو نہیں خطرہ اُفتاد ! |
Novbeti > |
Axtarisha Qayit Anarim.Az Anarim.Az Sayt Rehberliyi ile Elaqe Saytdan Istifade Qaydalari Anarim.Az 2004-2023 |