محبوب کی بے رخی پر اشعار - Axtarish в Google
شاعری میں بے نیازی کے مضمون کا بنیادی حوالہ معشوق ہے کہ وہ عاشق سے اپنی بے نیازی کا اظہار کرتا ہے اور اس کی طرف سے اپنی ساری توجہ پھیر لیتا ہے ۔ شاعروں نے بے ...
کس کس کو بتائیں گے جدائی کا سبب ہم. تو مجھ سے خفا ہے تو زمانے کے لیے آ ; لوگ کہتے ہیں کہ تو اب بھی خفا ہے مجھ سے. تیری آنکھوں نے تو کچھ اور کہا ہے مجھ سے ; یا وہ ...
‏گزر گئی جو تیرے ساتھ، یادگار ہے وہ تیرے بغیر جو گزری، بلائے جاں گزری محسن نقوی. Berukhi بے رُخی. Menu. Home · شاعری · 6th Mar 2019 by Berukhi بے رُخی.
بے رخی ان کی ہر ادا میں ہے. دل خدا جانے کس ہوا میں ہے. اک جھلک اس کی ابتدا میں ہے. آزمائش جو انتہا میں ہے. زہد میں ہے نہ اتقا میں ہے. زندگی معتبر وفا میں ہے.
3 мар. 2009 г. · بے رُخی پر تری ہم آج کُچھ ایسا روئے جس طرح دُودھ کی خاطر کوئی بچہ روئے اے سمندر ہے ترے واسطے غیرت کا مقام تیرے ساحل پہ کوئی آن کے پیاسا روئے
خفا پر اشعار ; خفا اس سے کیوں تو مری جان ہے. اثرؔ تو کوئی دم کا مہمان ہے ; اس نے میت پہ آ کر کہا. تم تو سچ مچ خفا ہو گئے ; دیر سے آنے پہ میرے تیری دل کش برہمی. وہ ...
8 мая 2024 г. · حادثے کیا کیا تُمہاری بے رُخی سے ہو گئے ساری دُنیا کے لیے ہم اجنبی سے ہو گئے کچُھ تمہارے گیسوؤں کی برہمی نے کر دئیے !
15 авг. 2018 г. · میرے ہمنوا تیری بے رخی، دلِ مبتلا کی شکست ہے اسے کس طرح میں کہوں فتح، یہ میری انا کی شکست ہے تو چلا گیا مجھے چھوڑ کر، تو صدائیں پھر بھی تجھی ...
تمہاری بےرخی میری جوتی کی نوک پر، تم ابھی میری انا کے "ا" سے بھی واقف نہیں ... نہیں ہے شکایت کسی کی بے رخی سے.!!شاید میں تھی ہی نہیں اپ کے دل میں بسنے ...
Novbeti >

 -  - 
Axtarisha Qayit
Anarim.Az


Anarim.Az

Sayt Rehberliyi ile Elaqe

Saytdan Istifade Qaydalari

Anarim.Az 2004-2023