مقام فیضؔ کوئی راہ میں جچا ہی نہیں. جو کوئے یار سے نکلے تو سوئے دار چلے. موضوعات. مشہور اشعار. یہ متن درج ذیل زمرے میں بھی شامل ہے. آسان اورپسندیدہ کلام. |
صبح ترے کنج لب سے ہو آغاز. کبھی تو شب سر کاکل سے مشکبار چلے. بڑا ہے درد ... مقام فیضؔ کوئی راہ میں جچا ہی نہیں. جو کوئے یار سے نکلے تو سوئے دار چلے. ویڈیو |
16 июл. 2024 г. · مقام ، فیض ، کوئی راہ میں جچا ہی نہیں جو کوئے یار سے نکلے تو سُوئے دار چلے (فیض احمد فیض) شعر میں سکتہ ضروری ہے. ... کبھی تھک کے سو گئے ہم کبھی رات ... |
20 нояб. 2019 г. · یہ فیض کے اسلوب کا ایک خاص وصف ہے کہ جدید ذہن اس کو جدید حوالے سے لیتے ہیں اور قدیم ذہن اس میں کلاسیکی رکھ رکھاؤ اور شیرینی تلاش کر لیتے ہیں۔ |
مقام ، فیض کوئی راہ میں جچا ہی نہیں جو کوئے یار سے نکلے تو سوئے دار چلے. اس شعر میں شاعر یہ کہہ رہے ہیں کہ اے میرے وطن جو تیری خاطر تمہاری لاج اور عزت رکھنے ... |
ہمارے اشک تری عاقبت سنوار چلے. مقام فیضؔ کوئی راہ میں جچا ہی نہیں. جو کوئے یار سے نکلے تو سوئے دار چلے. گلوں میں رنگ بھرے، بادِ نو بہار چلے. بحر. مجتث مثمن مخبون ... |
8 июл. 2019 г. · مقام فیضؔ کوئی راہ میں جچا ہی نہیں جو کوئے یار سے نکلے تو سوئے دار چلے ~فیض احمد فیض. Translate post. 12:03 PM · Jul 8, 2019. |
12 апр. 2012 г. · جو ہم پہ گزری سو گزری مگر شبِ ہجراں ہمارے اشک تری عاقبت سنوار چلے مقام فیضؔ کوئی راہ میں جچا ہی نہیں جو کوئے یار سے نکلے تو سوئے دار چلے. |
Novbeti > |
Axtarisha Qayit Anarim.Az Anarim.Az Sayt Rehberliyi ile Elaqe Saytdan Istifade Qaydalari Anarim.Az 2004-2023 |