نقاب کو کلاسیکی شاعری ; اتنے حجابوں پر تو یہ عالم ہے حسن کا. کیا حال ہو جو دیکھ لیں پردہ اٹھا کے ہم ; خوب پردہ ہے کہ چلمن سے لگے بیٹھے ہیں. صاف چھپتے بھی نہیں ... |
شاعروں نے محبوب کے چہرے ; کیا ستم ہے کہ اب تری صورت. غور کرنے پہ یاد آتی ہے ; تیری صورت سے کسی کی نہیں ملتی صورت. ہم جہاں میں تری تصویر لیے پھرتے ہیں ; اے صنم جس ... |
ظاہر چہرے کو اپنے جو چھپا رکھا ہے | خواجہ علی حسنین کی تمام غزل بلاگ صوفی پر. |
12 апр. 2015 г. · شرم سے چہرے کو ہاتھوں میں چھپانا کیسا پاس آنے کا جو من ہے تو بہانہ کیسا جب تلک چوم نہ لیں آ کے کوئی ہاتھوں کو تب تلک ہاتھوں میں مہندی کا رچانا ... |
2 сент. 2024 г. · ایک چہرہ ہے جسے دیکھ کے لمحہ بھر کو دل ٹھہــر جاتا ہے میں آپ دھــڑک جاتا ہوں عمیر نجمی. |
2 июн. 2013 г. · اک نقش چھپانا ہے اک نقش دکھانا ہے جگر مراد آبادی. پسندیدہ. 3. محمد وارث. لائبریرین. نومبر 16، 2017 · #7,048. جو بھی چہرہ نظر آیا ترا چہرہ نکلا |
چہرہ پر اشعار ; چادر سے موج کے نہ چھپے چہرہ آپ کا. برقعہ ; چہرے پہ جو تیرے نظر کر گیا. جان ; نکتۂ ایمان سے واقف ہو. چہرۂ ; ہائے کیا اندھیر ہے کیسی یہ چہرہ کی چمک. Не найдено: چھپانا | Нужно включить: چھپانا |
29 окт. 2020 г. · وہ چاند سا چہرہ لیے چھت پر تیرا آنا · وہ چاند سا چہرہ لیے. ملتے ہی نظر وہ تیری پلکوں کا جھپکنا. گستاخ نگاہوں پہ میری تیرا چمکنا · گھبرا کے ادب سے ... |
کیا چہرے کا پردہ فرض ہے؟ ہم نے یہ سنا ہے کہ بال کا چھپانا چہرہ چھپانے سے زیادہ ضروری ہے، جب کہ چہرہ کھلا رکھنے میں فتنہ زیادہ ہے؟ |
Novbeti > |
Axtarisha Qayit Anarim.Az Anarim.Az Sayt Rehberliyi ile Elaqe Saytdan Istifade Qaydalari Anarim.Az 2004-2023 |